وزیراعظم نے خاتون اور بیٹی پرتشدد کا نوٹس لے لیا، ڈپٹی اٹارنی جنرل کو عہدے سے ہٹادیا۔
ملتان میں ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان کی اہلیہ کی جانب سے موٹرسائیکل سوار خاتون اورانکی بیٹی پر تشدد کیاگیاتا۔
واقعہ منظر عام پر آنے کے بعدوزیراعظم شہباز شریف نے فوری ایکشن لے لیا۔
وزیراعظم نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی عہدے سے برطرفی کی سفارش صدر مملکت کو ارسال کردی۔
واقعہ 16 اگست کو شام 4 بجے پیش آیاتھا۔ جب میمونہ نامی خاتون اپنی بیٹی کے ساتھ جا رہی تھیں۔
راستے میں شہیرزاہدہ سلمان خورشید اورشاہدہ بی بی نے انہیں روک کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر میں درج ہے کہ ملزمان نے خاتون کو زمین پر گرا کر بالوں سے گھسیٹا۔ کپڑے پھاڑنے کی کوشش کی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا۔
ملزمان کو 17 اگست کو ڈیوٹی مجسٹریٹ نمرہ سلیم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ مقدمے کی آئندہ سماعت 31 اگست مقرر کی ہے۔