
سوات میں پرنسپل کی حاضر دماغی سے 900 طلبہ کی زندگیاں بچ گئیں
سوات: جمعہ کے روز ایک اسکول پرنسپل کے بروقت اقدام نے خوفناک سیلاب سے قبل تقریباً 900 طلبہ کو محفوظ مقام پر منتقل کرکے بڑا سانحہ ہونے سے بچالیا۔
سوات میں پرنسپل سعید احمد نے صبح 9 بجے کے قریب قریبی نالے میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہوتے دیکھی اور فوری طور پر اسکول کی انخلا کا حکم دے دیا۔ اسکول میں کل 950 کے قریب طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔
صرف 15 منٹ میں تمام طلبہ اور اساتذہ کو عمارت سے نکال لیا گیا جس کے فوراً بعد طوفانی ریلہ اسکول میں داخل ہوا اور عمارت کا تقریباً نصف حصہ اور کھیل کا میدان تباہ ہوگیا۔
Flood in Swat, Pakistan pic.twitter.com/x7jIPL8FEd
— Discover Pakistan | پاکستان (@PakistanNature) August 16, 2025
مقامی حکام کے مطابق اُس وقت اسکول میں 900 طلبہ موجود تھے اور بروقت انخلا کی وجہ سے بڑا جانی نقصان ہونے سے بچ گیا۔
خیال رہے کہ سوات کا یہ اسکول ان درجنوں تعلیمی اداروں میں شامل ہے جو حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں نے صرف گزشتہ تین دنوں میں 350 سے زائد افراد کی جانیں لے لی ہیں۔
پرنسپل سعید احمد گزشتہ 12 برس سے اس اسکول کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1995 کے سیلاب میں اسی عمارت کی تباہی نے انہیں محتاط رہنے اور طلبہ کو فوری نکالنے کا سبق دیا تھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مون سون کی بارشیں پچھلے سال کی نسبت 50 سے 60 فیصد زیادہ ہوئی ہیں اور اگلے ماہ کے اوائل تک مزید 2 سے 3 بارشوں کے طاقتور اسپیل آنے کا امکان ہے۔