ایئر کینیڈا نے اپنے فضائی میزبانوں کی ہڑتال کے باعث ہفتہ 16 اگست سے ایئر کینیڈا اور ایئر کینیڈا روج کی تمام پروازیں معطل کر دیں۔
کمپنی کے مطابق اس فیصلے سے 1 لاکھ 30 ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوں گے، ایئرلائن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئر کینیڈا ایکسپریس کی پروازیں متاثر نہیں ہوں گی کیونکہ یہ تیسرے فریق کی ایئرلائنز کے ذریعے چلائی جاتی ہیں۔
ہڑتال میں کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز (CUPE) کے تقریباً 10 ہزار فضائی میزبان شریک ہیں جنہوں نے 13 اگست کو 72 گھنٹے کا نوٹس دیا تھا۔
مزید پڑھیں: کینیڈا کی فلسطینی ریاست کی حمایت پر ٹرمپ کا تجارتی معاہدے ختم کرنے کا عندیہ
ایئر کینیڈا کے مطابق معمول کے مطابق چلنے والی 700 روزانہ پروازوں میں بتدریج کمی کی جا رہی تھی تاکہ مسافروں کو پیشگی آگاہی دی جا سکے۔ صرف 15 اگست کو ہی 623 پروازیں منسوخ ہوئیں جس سے 1 لاکھ سے زائد مسافر متاثر ہوئے۔
تنخواہوں پر اختلاف
ایئرلائن نے مذاکرات کے دوران فضائی میزبانوں کو چار سال میں 38 فیصد معاوضے میں اضافے اور پہلے سال 25 فیصد اضافے کی پیشکش کی تھی، تاہم یونین نے اسے ناکافی اور مہنگائی کے لحاظ سے غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا۔
یونین کا الزام ہے کہ انتظامیہ بات چیت کی میز سے ہٹ گئی ہے اور کینیڈا کی وزیرِ محنت پیٹی ہائجو سے ملاقات کے ذریعے مذاکراتی عمل میں مداخلت کی کوشش کی گئی۔ وزیرِ محنت نے دونوں فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دوبارہ مذاکرات کریں تاکہ بحران حل ہو سکے۔
مسافروں کے لیے ہدایات
ایئر کینیڈا نے کہا ہے کہ مسافر ایئرپورٹ جانے سے گریز کریں جب تک ان کے پاس ایئر کینیڈا یا روج کے علاوہ کسی اور ایئرلائن کی کنفرم ٹکٹ نہ ہو۔
کمپنی کے مطابق 15 سے 19 اگست کے دوران بک کی گئی پروازوں والے مسافر اپنی بکنگ مفت ری شیڈول کر سکتے ہیں، جبکہ نان ریفنڈیبل ٹکٹس رکھنے والوں کو مستقبل میں استعمال کے لیے کریڈٹ دیا جائے گا۔
ایئر کینیڈا نے اپنے بیان میں کہاکہ ہم آپ کے صبر کے شکر گزار ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ آپ کو جلد از جلد منزل تک پہنچایا جا سکے۔