قومی اسمبلی نے معاشرتی بربریت کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے “تیزاب اور آگ سے جلانے کے جرم کا انسداد بل 2024” کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔
بل کا مقصد تیزاب اور جلانے جیسے سنگین جرائم کی روک تھام، متاثرین کو فوری انصاف کی فراہمی، مفت علاج اور مؤثر بحالی کو یقینی بنانا ہے۔
قومی اسمبلی نے “تیزاب اور جلانے کے جرم کا انسداد بل 2024” کی منظوری دے دی ہے، جسے انسانی حقوق کے تحفظ کی سمت ایک تاریخی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
بل کے تحت تیزاب یا آگ سے حملہ کرنے والوں کو سزائے موت یا کم از کم سات سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔
بل میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ ایسے تمام مقدمات کو 60 دن کے اندر نمٹانے کی قانونی پابندی ہوگی، تاکہ متاثرین کو جلد از جلد انصاف مل سکے۔
متاثرین کے لیے مفت طبی علاج، نفسیاتی بحالی، قانونی معاونت اور مالی امداد کی فراہمی کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جب کہ بچوں اور متاثرہ خاندان کے کفیل کو مالی امداد دی جائے گی۔
بل کے تحت سرکاری اسپتالوں میں متاثرین کے مفت علاج اور بحالی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ “ایسڈ و برن کرائم مانیٹرنگ بورڈ” کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے، جس میں خواتین کی کم از کم 33 فیصد نمائندگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
متاثرین اور گواہوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جن میں شناخت چھپانا، حفاظتی رہائش اور قانونی تحفظ شامل ہیں۔ ناقص تفتیش کی صورت میں متعلقہ پولیس افسر کو دو سال تک قید یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بل میں متاثرین کی مکمل بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ری ہیبیلیٹیشن سینٹرز کے قیام، کمیونٹی سپورٹ اور بحالی پروگرامز کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔