اسرائیلی دھمکیوں اور شہر پر قبضے کے منصوبے کے باوجود غزہ سٹی کے بیشتر فلسطینی اپنے گھروں سے نکلنے سے انکار کر رہے ہیں۔
اسرائیل نے تقریباً دس لاکھ فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کے مخصوص علاقوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اقوام متحدہ، متعدد یورپی ممالک اور چین نے اس منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پاکستان کا سخت ردعمل
پاکستان نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ پر مکمل عسکری قبضے کے مبینہ منصوبے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ پرمکمل کنٹرول،جرمنی کا اسرائیل کواسلحہ فراہم کرنے سے انکار
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، اسرائیل کے اس ممکنہ اقدام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے، جو نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے بلکہ بین الاقوامی قانون، انسانی اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بلا روک ٹوک جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کش کارروائیوں کو فوری طور پر روکے۔
چین کا گہری تشویش کا اظہار
چین نے اسرائیلی منصوبے پر “گہری تشویش” کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی اور بامعنی مذاکرات پر زور دیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کسی بھی ملک یا طاقت کو انسانی بحران کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر کنٹرول کے منصوبے کی شدید مذمت
قطر کا اسرائیلی فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار
قطر کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکام کے حالیہ فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے غزہ میں جاری بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔
وزارت خارجہ کے مطابق قابض اسرائیلی حکام کا یہ فیصلہ نہ صرف انسانی بحران میں اضافہ کرے گا بلکہ جنگ بندی کے لیے جاری مستقل کوششوں کو بھی نقصان پہنچائے گا۔ قطر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی المیے کو کم کرنے اور جنگ بندی کے قیام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
آئرلینڈ کا اسرائیلی مصنوعات پر پابندی کا اعلان
آئرلینڈ کے نائب وزیراعظم سیمون ہیرس نے اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ اس پابندی کے قانون کو آگے بڑھائے گا جبکہ بیلجیئم اور سلووینیا بھی اس فیصلے میں شامل ہو سکتے ہیں۔
سیمون ہیرس نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی اور بچوں کے بھوک سے مرنے کے واقعات پر آئرلینڈ، یورپ اور پوری دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام اسرائیل پر دباؤ ڈالنے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔
پانچ ممالک کے وزرائے خارجہ کی غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی مذمت
برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی اور نیوزی لینڈ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے اور مزید بڑے فوجی آپریشن کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ممالک دوریاستی حل پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مخالفت کرتے ہیں۔
سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب، امریکا کی مخالفت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کی بگڑتی صورتحال پر ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز طلب کر لیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس طلب کرنے کی درخواست 15 میں سے 14 رکن ممالک نے دی، تاہم امریکا نے اس کی مخالفت کی۔
اجلاس میں غزہ میں جاری انسانی بحران، جنگ بندی کی کوششوں اور فریقین کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے اقدامات پر غور متوقع ہے۔