دنیا کی مشہور ٹیک کمپنی ایپل نے بالآخر اپنے شائقین کو انتظار کی گھڑیاں ختم کراتے ہوئے آئی فون سیریز کا 17 واں ایڈیشن شاندار انداز میں متعارف کروا دیا۔
کیلیفورنیا میں ہونے والی سالانہ لانچنگ تقریب میں نئی پراڈکٹس کی رونمائی نے دیکھنے والوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
ایونٹ کی سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی چیز تھی آئی فون 17 ایئر، جسے ایپل کے سی ای او ٹِم کُک نے گیم چینجر قرار دیا۔ اُن کے مطابق یہ صرف ایک فون نہیں، بلکہ مستقبل کی جھلک ہے۔
ایپل کا دعویٰ ہے کہ آئی فون 17 سیریز کمپنی کی اب تک کی سب سے پائیدار، اسمارٹ اور طاقتور ڈیوائس ہے، جس کی قیمت 999 امریکی ڈالر سے شروع ہو رہی ہے۔
اگرچہ قیمت سن کر دل تھوڑا بیٹھتا ہے، مگر فیچرز دیکھ کر شوق پھر سے جاگ اُٹھتا ہے۔
بنیادی ماڈل میں نہ صرف ایک زیادہ روشن اور خراشوں سے محفوظ اسکرین شامل کی گئی ہے بلکہ اسکرین ٹیکنالوجی کو پریمیم کلاس قرار دیا جا رہا ہے، جو ہر روشنی میں چمکے گی اور دیکھنے والوں کو متاثر کرے گی۔
نئی ڈیوائس میں شامل A19 پروسیسر چپ ایپل کی سب سے جدید ترین 3 نینو میٹر ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو نہ صرف فون کو رفتار میں راکٹ بنا دے گی بلکہ مصنوعی ذہانت (AI) کے نئے فیچرز کو فوری، موثر اور سمارٹ انداز میں ہینڈل کرے گی۔
صرف آئی فون ہی نہیں، بلکہ ایونٹ میں ایئر پوڈز پرو کے اپ گریڈ ورژن اور ایک جدید اسمارٹ واچ بھی متعارف کرائی گئی، جس میں حیران کن طور پر بلڈ پریشر مانیٹرنگ فیچر شامل ہے یوں ایپل اب صرف فون نہیں بلکہ آپ کی صحت کا نگہبان بھی بنتا جا رہا ہے۔
کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایپل نے اس بار اپنی ڈیوائسز میں حقیقی جدت متعارف کروائی ہے، خاص طور پر AI فیچرز اور پائیداری کے شعبے میں۔
لیکن تنقید کرنے والوں کا خیال ہے کہ ایپل ہمیشہ کی طرح اسمارٹ مارکیٹنگ سے اپنے پرانے فارمولے کو نئی چمک دے کر بیچ رہا ہے۔
لانچ کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر #iPhone17 ٹرینڈ کرنے لگا۔ صارفین نے فون کی ڈیزائن، کیمرہ، چپ اور AI فیچرز پر تبصرے شروع کر دیے، کچھ نے مزاحیہ میمز بھی بنا ڈالے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ اب تو فون بھی ہم سے زیادہ سمجھدار ہو گیا ہے۔‘