پاکستان کے خلاف بھارتی دشمنی میں اب ہاکی بھی شامل ہو گئی، جہاں ایک طرف کرکٹ کے میدانوں میں بھارت کو مسلسل شکستوں کا سامنا ہے، وہیں اب ہاکی میں بھی وہ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان نے ایشین ہاکی فیڈریشن کو خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ وہ ایشیا کپ 2025 میں شرکت نہیں کرے گا، جس کے بعد بھارت نے بنگلہ دیش کو متبادل ٹیم کے طور پر مدعو کرنے کا فیصلہ کیا۔
لیکن یہ دعویٰ پاکستان ہاکی فیڈریشن اور بنگلہ دیش ہاکی فیڈریشن کی جانب سے مسترد کر دیا گیا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق بگٹی نے اس دعوے کو یکسر جھوٹا اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی سے عدم شرکت کی بات نہیں کی۔
ہمارا ہاکی انڈیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اور نہ ہی ہمیں کسی نے بنگلہ دیش کو مدعو کرنے کی اطلاع دی ہے۔
پاکستانی حکومت نے واضح طور پر پی ایچ ایف کو ہدایت کی تھی کہ وہ بھارت کے کسی بھی ایونٹ میں شرکت سے پہلے حکومتی اجازت حاصل کرے۔
طارق بگٹی نے کہا کہ فیصلہ حکومت پاکستان کرے گی، اور ہم صرف حکومتی احکامات کے مطابق عمل کریں گے۔
بنگلہ دیش ہاکی فیڈریشن کے ذرائع کے مطابق انہیں ابھی تک بھارتی حکام کی طرف سے کوئی باضابطہ دعوت نہیں ملی، اور اگر دعوت آتی بھی ہے تو ان کے لیے فوراً ٹیم تیار کرنا ایک بڑا چیلنج ہو گا۔
ایشیا کپ کی فاتح ٹیم کو ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع ملتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ بھارت اس ایونٹ کو پاکستان کے خلاف ایک اور محاذ کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے واضح کر دیا کہ وہ بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بنے گی اور صرف ایشین ہاکی فیڈریشن سے رابطہ کرے گی، باقی فیصلہ حکومت پاکستان کے ہاتھ میں ہے۔
بھارت کی ان سازشوں کے باوجود پاکستان ہاکی کی عالمی سطح پر اپنی عزت اور مقام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔