خیبرپختونخوا کی تاریخی پشاور یونیورسٹی شدید مالی بحران کی لپیٹ میں آ گئی ہے، جس کے بعد تدریسی اور انتظامی امور معطل ہوگئے ہیں۔
بول نیوز کے مطابق پشاور یونیورسٹی میں دو ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی کے خلاف جائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے چار روز سے احتجاج جاری ہے۔
مزید پڑھیں: جامعہ پشاور میں اعلیٰ تعلیم زبوں حال، ایم فل/پی ایچ ڈی داخلوں میں تیزی سے کمی
احتجاج کے باعث جامعہ میں تدریسی سرگرمیاں، امتحانات اور انتظامی امور مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔ یونیورسٹی ملازمین نے واضح کیا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے تک تالہ بندی جاری رہے گی۔
اس سلسلے میں آج احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی، جس میں اساتذہ سمیت دیگر ملازمین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی کے دعووں کے باوجود پشاور یونیورسٹی کے ملازمین گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جو تعلیمی اداروں کی بدترین حالت کی عکاسی کرتا ہے۔