وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے فیڈرل بورڈ اف ریونیو (FBR) میں کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافہ حکومت کے لیے قابل اطمینان ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں مجوزہ اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور میں بذات خود حکام کی طرف سے لیے گئے اصلاحاتی اقدامات کی مکمل حمایت اور تحفظ کروں گا، اصلاحات کی راہ میں سرخ فیتے اور اداراجاتی رکاوٹیں ختم کر کے اصلاحات کے مستقل نفاذ کو یقینی بنائیں۔
اس دوران وزیراعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کسٹم کلیئرنس میں انقلابی اصلاحات کی ملک بھر میں یکساں اور موثر نفاذ کو یقینی بنایا جائے، اور کسٹم کلیرنس کے اصلاحاتی ایجنڈا میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے اداراجاتی کاروائیوں میں درکار وقت کو کم سے کم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ایف بی آر میں کرپشن ہونے کا انکشاف
اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ ایف بی آر اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس کلیکشن کے ثمرات کو ائندہ مالی سال میں برقرار رکھنے کے لیے وفاق اور صوبے باہمی ہم آہنگی اور مربوط حکمت عملی سے کام کریں، اور جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافے کے لیے ایف بی آر، متعلقہ وفاقی ادارے اور صوبوں کی مشاورت سے اسٹریٹجی بنائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں پہلے سے عائد کردہ ٹیکسز کا موثر اور عمدہ نفاذ ٹیکس کلیکشن کو مزید بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، ایف بی آر کے آئندہ مالی سال کے ٹیکس کلیکشن اور دیگر اصلاحاتی اہداف کے منظور شدہ مقررہ وقت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم نے دوران اجلاس خصوصی ہدایت دی کہ جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافے کے لئے ایف بی آر، متعلقہ وفاقی ادارے اور صوبوں کی مشاورت سے سٹریٹجی بنائیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور کسٹم کلیئرنس کے اصلاحاتی نظام سے عوامی آگاہی کے لیے دونوں ادارے وزارت اطلاعات و نشریات کے تعاون سے اپنی استعداد کار کو بڑھائیں۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانےکے فارم کو ان لائن اردو میں مرتب کر دیا گیا ہے، انکم ٹیکس گوشواروں کے آن لائن فارم کو آسان فہم کرنے اور اردو زبان میں لاگو کرنے سے تقریبا 84 فیصد فائلرز مستفید ہونگے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے نئی مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں اپنا ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا ہے اور آئندہ مہینوں میں بھی مکمل ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے، ملک بھر میں کسٹم کلیرنس کے لیے ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کا قیام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسٹم کلیرنس میں سینٹرلائزڈ اسیسمنٹ یونٹ(CAU) اور فیس لیس کسٹم سسٹم کے مکمل نفاذ سے کسٹم کلیئرنس کے نظام کو مستعد اور شفاف بنانے میں مدد ملے گی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور کسٹم کلیرنس میں اصلاحات کے نفاذ کے لیے پالیسی فریم ورک، حکمت عملی میں تبدیلی اور مختلف شعبوں میں اقدامات مقررکردہ ٹارگٹ کے مطابق جا ری ہیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت برائے فانئنس بلال اظہر کیانی، اٹارنی جنرل آف پاکستان، چیئرمین ایف بی ار سمیت متعلقہ سرکاری افسران اور عہدے داران نے شرکت کی۔