امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین جنگ پر امن معاہدے کے لیے نئی اور مختصر ڈیڈ لائن دے دی۔
اسکاٹ لینڈ کے ٹرن بیری گالف ریزورٹ پر برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پہلے دی گئی 50 دن کی مہلت کم کرکے اب صرف 10 سے 12 دن کا وقت دے رہے ہیں تاکہ پیوٹن جنگ بندی پر رضامند ہوں۔
انہوں نے کہا ’’اب مزید انتظار کا کوئی جواز نہیں۔ میں فیاضی دکھانا چاہتا تھا لیکن کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی‘‘۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر روس نے یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ کیا تو وہ ’’ثانوی ٹیرف‘‘ یعنی 100 فیصد تک کے سخت معاشی اقدامات کا نفاذ کریں گے۔
ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ان کی پیوٹن سے متعدد بار بات چیت ہوچکی ہے لیکن کوئی خاطر خواہ نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھا ’’ہم نے کئی بار سمجھا کہ معاملہ طے ہوچکا ہے لیکن پھر پیوٹن کیف جیسے شہروں پر حملے کردیتا ہیں اور معصوم شہری مارے جاتے ہیں‘‘۔
امریکی صدر نے روسی صدر کے رویے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’میں صدر پیوٹن سے مایوس ہوا ہوں، بہت مایوس‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ حالات کو دیکھتے ہوئے پہلے سے جانتے ہیں کہ شاید روس جنگ بندی پر رضامند نہ ہو، اسی لیے ڈیڈ لائن کم کی جا رہی ہے۔