اسرائیل نے قحط کا شکار مظلوم فلسطینیوں کو امدادی سامان پہنچانے کے لیے فلسطین پہنچنے والے فریڈم فلوٹیلا کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
اسرائیل نے فریڈم فلوٹیلا کے جہاز “ہندالہ” کو قبضے میں لے لیا اور عملے کے 21 افراد کو حراست میں لے لیا۔ یہ جہاز اسرائیلی محاصرے کو توڑتے ہوئے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں بچے بھوک سےمررہے ہیں، فلسطینی وزیراعظم کی اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید
دوسری جانب، اسرائیلی افواج کی جانب سے شمالی غزہ میں محدود امدادی سامان فضا سے گرایا گیا، جس کے نتیجے میں 11 افراد زخمی ہو گئے۔ اقوامِ متحدہ نے اس فضائی امدادی منصوبے کو “مہنگا، غیر مؤثر اور قحط زدہ افراد کے لیے مہلک” قرار دیا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی بمباری میں کم از کم 71 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 42 امداد کے منتظر شہری بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ، خوراک اور بنیادی ضروریات کی شدید کمی کے باعث مزید 5 فلسطینی بھوک سے شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیل کی جانب سے ملسط کردہ قحط کی تصویری کہانی
اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 59,733 فلسطینی شہید اور 144,477 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کے حملوں میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔
غزہ میں انسانی بحران بدترین شکل اختیار کر چکا ہے، اور عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔