متحدہ عرب امارات اور پاکستان نے کیش لیس اکانومی کے شعبے میں تعاون کا عمل تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یو اے ای اور پاکستان کے درمیان کیش لیس اکانومی کے معاملے پر دوطرفہ مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں یواے ای کے مالی امور کے وزیر مملکت محمد بن ہادی الحسینی اور وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے اپنے اپنے ملک کی طرف سے نمائندگی کی۔
یو اے ای کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور وصولیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ڈیجیٹل معیشت سے متعلق متحدہ عرب امارات کے تجربات پر روشنی ڈالی گئی۔
اجلاس میں پاکستانی ٹیم نے وزیراعظم شہبازشریف کے کیش لیس اکانومی کے تصور کو بیان کرتے ہوئے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا، تاہم کیش لیس اکانومی کے مختلف پہلوﺅں پر ٹیکنیکل ٹیمز کی سطح پر دونوں ممالک میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں یو اے ای اور پاکستان کے درمیان جدید گورننس کے شعبے میں مجموعی تعاون پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ کے لئے وزیراعظم کے اقدامات بھی زیرغور آئے۔
وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے کیش لیس اکانومی سمیت دیگر شعبوں میں نالج ایکسپیرینس ایکسچینج پر یو اے ای کی قیادت اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں یو اے ای کے عالمی ملیاتی امور کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری علی عبداللہ شرافی، ڈائریکٹر ثریا حامدالہاشمی اور کابینہ امور کی وزارت کے ابراہیم العالی بھی شریک تھے۔
علاوہ ازیں وزیر مملکت بلال اظہر کیانی کی قیادت میں پاکستانی ٹیم میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، سیکریٹری خزاہ امداد بوسال، سیکریٹری آئی ٹی ضرار ہاشم، یو اے ای میں پاکستانی سفیر فیصل ترمزی، دیگر اعلی حکام اور کرانداز کے ٹیم ارکان شامل تھے۔