انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ECB) کے متعارف کردہ ’دی ہنڈرڈ‘ ٹورنامنٹ میں اگلے سال سے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ متعارف کرانے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اگرچہ 100 گیندوں کا یہ فارمیٹ اسکائی اسپورٹس اور بی بی سی کے ساتھ 2028 تک کے ٹی وی معاہدوں میں شامل ہے، لیکن دونوں نشریاتی ادارے تبدیلی کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ یہ تجویز نئے تشکیل شدہ ہنڈرڈ بورڈ سے منظور ہو جائے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی اس وقت مزید قریب محسوس ہو رہی ہے کیونکہ رواں سال آٹھ فرنچائزز کے حصص 520 ملین پاؤنڈ میں فروخت کیے گئے ہیں، جس سے فرنچائز مالکان جن میں چار آئی پی ایل ٹیمز، دو بھارتی نژاد امریکی کنسورشیم اور دو امریکی سرمایہ کاری کمپنیاں شامل ہیں کو نمایاں اثر و رسوخ حاصل ہو گیا ہے۔
بورڈ کی پہلی باضابطہ میٹنگ اکتوبر میں متوقع ہے، جہاں فارمیٹ کی تبدیلی کا معاملہ مرکزی حیثیت اختیار کرے گا۔ 20 رکنی بورڈ میں آٹھ فرنچائزز اور ان کے نئے سرمایہ کاروں کو مؤثر اکثریت حاصل ہوگی۔
ایک فرنچائز کے نمائندے کے مطابق، خاص طور پر آئی پی ایل کے مالکان چاہتے ہیں کہ ٹورنامنٹ کو عالمی معیار کے مطابق ٹی ٹوئنٹی میں بدلا جائے، تاکہ یہ ان کے بھارت، جنوبی افریقہ، امریکہ اور یو اے ای میں کھیلے جانے والے لیگ ماڈل سے ہم آہنگ ہو۔
اس کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ 2036 کے ممکنہ اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت کے تناظر میں بھی زیادہ موزوں سمجھا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر تبدیلی ہونی ہے تو 2025 میں ہی کی جانی چاہیے، نہ کہ 2028 تک انتظار کیا جائے۔ برانڈ کا نام ’دی ہنڈرڈ‘ برقرار رکھنے کا امکان ہے تاکہ پہلے سے قائم مارکیٹنگ اور پہچان متاثر نہ ہو۔
رواں سال کا ایڈیشن دراصل ایک عبوری ٹورنامنٹ ہے، کیونکہ نئے مالکان یکم اکتوبر سے باضابطہ طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
اگلے سال مزید بڑی تبدیلیوں، جیسے ٹیموں کے نئے نام، نئے تجارتی معاہدے اور ڈیجیٹل حکمتِ عملی متعارف کرانے کی بھی توقع ہے۔