کیا دوحہ حملے میں واشنگٹن معاونت شامل تھی ؟ امریکی حکام کاجواب دینے سے انکار

کیا دوحہ حملے میں واشنگٹن معاونت شامل تھی ؟ امریکی حکام نے جواب دینے سے انکار کردیا ۔ مذاکرات کی میز پر کسی بھی فریق  کو نشانہ بنانے کا یہ واقعہ بدترین مثال ہے ۔

اسرائیلی جارحیت سے مشرق وسطیٰ کے امن کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔ حملے کے بعد امریکا نے اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

جبکہ امریکی حکام کی جانب سے اس حملے کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنے واضح کردیاہے ۔ یہ کارروائی شِن بیت (داخلی سیکیورٹی ایجنسی) کے تعاون سے کی گئی۔

اسرائیلی فوجی بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما کئی برسوں سے تنظیم کی سرگرمیوں کی قیادت کر رہے تھے۔

حملہ اس وقت کیا گیا جب حماس کی قیادت ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے پرغور کیلئے اجلاس کر رہی تھی۔

اسرائیلی حملے کے خلاف دنیا بھر میں شدید اشتعال پھیل گیاہے ۔ لندن میں بھی احتجاج کیا گیا جس میں اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

Related posts

انڈونیشیا میں قیامت خیز سیلاب، 2 جزیرے صفحہ ہستی سے مٹنے لگے، 19 افراد ہلاک

مون سون ختم ہونے والا ہے،ہزاروں دیہات زیرآب،900 افراد جاں بحق ہوئے،چیئرمین این ڈی ایم اے

آئی ایم ایف کیساتھ دوسرے اقتصادی جائزہ کیلئے شیڈول طے پا گیا