پیرمحل: دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی کے مقام پر شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، نکاس بند توڑنے سے بھی سیلابی ریلا قابو نہ کیا جاسکا۔
بول نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے ہیڈ سدھنائی کو بچانے کے لیے مائی صفوراں کے مقام پر نکاس کے حفاظتی بند کو بارود سے دھماکہ کر کے توڑ دیا۔ تاہم نکاس بند توڑنے کے باوجود پانی کی شدت میں کمی نہ آ سکی، اور دریا کا بہاؤ بدستور خطرناک سطح پر ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب کا ریلا قریب، سندھ حکومت کا کچے کی عوام کو فوری انخلاء کی اپیل
ابتدائی طور پر کیا گیا پہلا دھماکہ ناکام رہا کیونکہ پانی بند سے عبور نہ کر سکا، جس کے بعد دوسرا دھماکہ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگلا بلاسٹ جلد متوقع ہے تاکہ پانی کو متبادل راستہ فراہم کیا جا سکے۔
حفاظتی بند کے ٹوٹنے سے دس سے زائد دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں، اور اندازے کے مطابق 20 ہزار ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ اور 15 ہزار سے زائد آبادی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
دریائے راوی میں اس وقت بھی اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ ہیڈ سدھنائی پر پانی کی آمد و اخراج 193470 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جو علاقے میں تباہی پھیلا رہا ہے۔
سیلاب کے باعث بستی بہار شاہ کے قریب ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں سید محب شاہ نامی شخص پانی میں بہہ گیا۔ اطلاعات کے مطابق وہ حفاظتی بند سے اپنے گھر جا رہا تھا کہ اچانک سیلابی پانی سے گزرتے ہوئے اس کی ٹیوب پنچر ہوگئی۔ ریسکیو ادارے لاپتہ شخص کی تلاش میں مصروف ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نشیبی علاقوں سے فوری انخلاء کریں اور ریلیف اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔