گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں تحصیل گوپس کے علاقے تلی داس میں گلیشیئر پھٹنے سے ایک بار پھر شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
راؤشن گاؤں کی آبادی پانی میں محصور ہوگئی جبکہ متعدد دیہات زیرِ آب آ گئے، تاہم ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، جی بی اسکاؤٹس اور پاک فوج نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا، جس کے دوران 50 سے زائد افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
سیلاب کے باعث دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے اور علاقے میں ایک عارضی جھیل بن چکی ہے، جس سے قریبی دیہات کو مزید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق زمینی کٹاؤ اور سڑکوں کی بندش سے متاثرہ علاقوں تک رسائی محدود ہو چکی ہے، پانی کے اخراج کا سلسلہ جاری ہے تاہم مزید نقصانات کا خدشہ برقرار ہے۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، تاہم موقع پر طبی عملہ، ایمبولینسیں، پینے کا صاف پانی، اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
پاک فوج اور فرنٹیئر کور ناردرن ایریاز (FCNA) نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے دشوار گزار علاقوں میں ریسکیو مشن شروع کر دیا ہے جبکہ جی بی اسکاؤٹس کی کوئیک ری ایکشن فورس بھی متحرک ہے۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صورت حال کی نگرانی کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ وزیر داخلہ شمس لون کے مطابق دریا کے اردگرد رہنے والے افراد کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے اور سول انتظامیہ بھی متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ڈاؤن اسٹریم میں واقع 63 اسکولوں کو احتیاطاً خالی کروا لیا گیا ہے اور راؤشن گاؤں سے بیارچی اور گلگت کی سرحد تک تمام آبادی کے لیے انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔
متاثرین نے حکام سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ مزید جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔