کیا اسرائیل ترکیہ پر حملے کی حماقت کرنے والا ہے ؟ اسرائیلی صحافی کے ٹوئٹ کے بعد نئی بحث چھڑ گئی ۔
اسرائیلی صحافی امیت سیگل کے مطابق “دہشت گردوں کا شکار کرنے کے بارے میں نیتن یاہو کے تازہ ترین ریمارکس کے بعد اسرائیل ترکیہ پر حملہ کر سکتا ہے۔
Israeli journalist Amit Segal suggests that Israel may attack Türkiye following Netanyahu’s latest remarks about “hunting terrorists.” pic.twitter.com/4tneLh9d1o
— Clash Report (@clashreport) September 10, 2025
یہ ٹوئٹ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوحہ میں فضائی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں پہلے ہی کشیدگی پھیلی ہوئی ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک پریس بریفنگ میں دوحہ پر حملے کی تائید میں صحافیوں کوبریفنگ دی تھی۔
اسی بریفنگ میں انہوں نے 11 ستمبر کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ اسرائیل کو بھی امریکا کی طرح اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے ۔
ترکیہ پر ممکنہ حملے سے متعلق اسرائیلی صحافی کے ٹوئٹ نے مشرق وسطیٰ میں ہلچل مچادی ہے ۔ ترکیہ ہی نہیں خطے کے دیگر ممالک بھی اس معاملے کو انتہائی باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں۔
مبصرین کا کہناہے کہ ایک ساتھ کئی محاذ کھول دینا کسی حماقت سے کم نہیں ہوگا۔ ترکیہ پر حملہ ایک نئے اور نہ ختم ہونے والے تنازع کا سبب بن سکتاہے۔
Netanyahu:
I say to Qatar and all countries sheltering terrorists: expel them or bring them to justice, or we will.
We are no different from America after 9/11. Countries condemning Israel should be ashamed. pic.twitter.com/1wPA75LH0w
— Clash Report (@clashreport) September 10, 2025