گجرات: مون سون کے حالیہ طاقتور اسپیل نے گجرات کو شدید متاثر کیا، جہاں 577 ملی میٹر بارش نے شہر کے بیشتر علاقوں کو زیرِ آب کر دیا۔
موسلا دھار بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور اربن فلڈنگ سے شہری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔
بارش کے پانی نے گھروں، دکانوں اور دیگر عمارتوں میں داخل ہو کر قیمتی سامان کو نقصان پہنچایا جبکہ شہر کے برساتی نالے بپھر گئے، جن کے باعث درجنوں دیہات بھی زیرِ آب آگئے ہیں۔
گجرات کے علاوہ شکرگڑھ اور ظفروال میں بھی شدید بارش ہوئی، جس سے نشیبی علاقے متاثر ہوئے۔ ایبٹ آباد میں تیز بارش کے بعد ندی پر قائم ایک پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا جس کے نتیجے میں کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کی ایک بڑی وجہ ملک میں ڈیمز کا نہ ہونا ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب بھر میں 5 ستمبر تک شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
خانپور ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے بعد اسپیل ویز کھول دیے گئے ہیں تاکہ اضافی پانی خارج کیا جاسکے۔
ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ شہریوں کو نشیبی علاقوں سے دور رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔