لاہور: دریائے ستلج کے سیلابی ریلوں سے بہاولپور میں 7 بند ٹوٹ گئے جس کے باعث ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں۔
بول نیوز کے مطابق دریائے ستلج کے سیلابی ریلوں نے بہاولپور میں تباہی مچا دی۔ تحصیل صدر، بستی یوسف اور احمد والہ کھوہ سمیت سات بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں۔
حکام کے مطابق دریائے چناب سے جھنگ کے علاقے جنگران میں سیلابی پانی میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، متاثرین اور مویشیوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔
20 لاکھ افراد متاثر، 2200 دیہات ڈوب گئے
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
ان کے مطابق 2200 دیہات متاثر ہوئے، جبکہ اب تک ساڑھے 7 لاکھ افراد کا انخلا کیا جا چکا ہے۔ متاثرین کے جانوروں کو بچانے کے لیے بیڑوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارشوں کے نئے اسپیل سے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ بھی ہوئی ہے، جبکہ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے۔
جنوبی پنجاب کی صورتحال
کمشنر ملتان عامر کریم کے مطابق دریائے چناب میں اس وقت 40 ہزار کیوسک کا ریلا داخل ہوا ہے، جبکہ پیر کو 8 لاکھ کیوسک تک کا ریلا گزرنے کا خدشہ ہے۔ ہیڈ تریموں سے 7 لاکھ اور راوی سے 90 ہزار کیوسک پانی شامل ہوگا۔ ہیڈ محمد والا کی گنجائش 10 لاکھ کیوسک ہے لیکن ضرورت پڑنے پر اس پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کا کہنا ہے کہ دریائے چناب کا ریلا 2 سے 3 ستمبر کے دوران ضلع میں داخل ہوگا اور اس حوالے سے تیاریاں مکمل ہیں۔
دیگر اضلاع میں تباہی
فیصل آباد کے قریب دریائے راوی میں پانی کی سطح انتہائی اونچے درجے تک پہنچ گئی ہے۔ ماڑی پتن کے مقام سے 2 لاکھ 15 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، جس سے سینکڑوں ایکڑ زمین اور فصلیں متاثر ہوئیں۔ اب تک 1500 سے زائد افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
دریائے چناب کا سیلابی ریلا سیالکوٹ، وزیرآباد اور چنیوٹ میں تباہی مچانےکے بعد جھنگ میں داخل ہوگیا جس کے باعث جھنگ میں 220 دیہات ڈوب گئے، سیکڑوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوگئیں، رابطہ سڑکیں پانی میں غائب ہو گئیں۔
سندھ میں خطرہ بڑھ گیا
دریائے سندھ پر کوٹری بیراج میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔ بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار 844 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 44 ہزار 739 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اگر پانی کی آمد میں اضافہ جاری رہا تو مزید علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔