بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی، پاکستان کی شدید مذمت

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور غیر قانونی اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے گزشتہ 36 گھنٹوں میں دریاؤں میں پانی کے اخراج کے حوالے سے تین مرتبہ پاکستان سے رابطہ کیا، لیکن یہ رابطے سندھ طاس معاہدے کے طے شدہ طریقہ کار کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ روز بھارت نے سب سے پہلے دریائے ستلج میں ہری کے مقام پر اونچی سیلابی صورتحال کے بارے میں تنبیہہ بھیجی، جبکہ شام کے دوسرے رابطے میں بھارت نے فیروز پور پر پانی کے بھاری اخراج کے حوالے سے پاکستان کو آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ، عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے پر پاکستان کا پُرزور خیر مقدم

پاکستان نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت صرف سندھ طاس آبی کمشنرز کے ذریعے ہی الرٹ اور تنبیہہ جاری کرنے کا پابند ہے، مگر بھارت اپنے ہائی کمیشن کے ذریعے رابطے کر رہا ہے، جسے پاکستان معاہدے کی غیر قانونی معطلی کو جواز فراہم کرنے کی کوشش قرار دیتا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے اور تمام آگاہیاں صرف سندھ طاس آبی کمشنرز کے ذریعے فراہم کرے۔ پاکستان نے بھارت کے حالیہ اقدامات کو معاہدے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔

پاکستان کی جانب سے یہ واضح کیا گیا کہ معاہدے کی خلاف ورزیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور مستقبل میں ایسے اقدامات پر سخت ردعمل دیا جائے گا۔

Related posts

ایشیاکپ 2025؛ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بہترین کارکردگی کے لیے پرعزم

لندن میں چاہت فتح علی خان پر انڈوں سے حملہ، ویڈیو وائرل

اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی امیدیں خاک میں مل گئیں، قطری وزیراعظم