بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں اچانک پانی چھوڑے جانے کے بعد شکرگڑھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر سید حسن رضا کے مطابق 80 ہزار کیوسک کا طاقتور سیلابی ریلہ دریائے راوی میں داخل ہو چکا ہے جس سے نشیبی علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند نالہ بسنتر میں پانی کا بہاؤ 1800 کیوسک تک پہنچ گیا، نالہ بئیں میں 1656 کیوسک کی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔
سید حسن رضا نے بتایا کہ نالہ اوج پر جلالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 48500 کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ جسڑ کے مقام پر دریائے راوی کا بہاؤ 73926 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے 60 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیا گیا ہے جن میں 20 خواتین بھی شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں مسلسل سرگرم ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ 14 حفاظتی کیمپ بھی قائم کیے جا چکے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتِ حال سے نمٹا جا سکے۔
انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریا کے قریب جانے سے گریز کریں، مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور ہنگامی صورت میں فوری طور پر ریسکیو 1122 سے رابطہ کریں۔