امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران اہم عالمی معاملات پر اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی قیادت میں دنیا کی 7 ممکنہ جنگوں کو روکنے میں کردار ادا کیا، جن میں پاک بھارت کشیدگی بھی شامل ہے۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران 7 جنگی طیارے تباہ ہوئے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ عالمی سطح پر جاری تنازعات کو صرف طاقت سے نہیں بلکہ تجارتی معاہدوں اور محصولات کی پالیسی کے ذریعے بھی روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے محصولات اور تجارتی معاہدوں سے یہ کام کیا۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے اسپتال متاثر ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے لاعلمی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی کہا
اسپتال پر حملے سے متعلق نہیں جانتا، لیکن اس پر خوش نہیں ہوں۔ میں یہ سب نہیں دیکھنا چاہتا، اس بھیانک خواب کو ختم کرنا ہوگا۔
یوکرین تنازع پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے جنگ کے خاتمے کے لیے بات کی ہے۔ ان کے مطابق پیوٹن، یوکرین کے صدر زیلنسکی کو پسند نہیں کرتے، اس لیے ملاقات سے ہچکچا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب امریکا یوکرین پر کوئی مزید مالی بوجھ نہیں ڈالے گا تاہم واشنگٹن یوکرین کی سیکیورٹی کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پیوٹن کے ساتھ جوہری میزائلوں پر بھی گفتگو ہوئی، تاہم یوکرین کے لیے کسی مخصوص سیکیورٹی ضمانت پر تبادلہ خیال نہیں ہوا۔
صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو اچھا آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک دن میں ان سے بھی ملاقات ضرور کروں گا۔