لاہور: پاکستان مکسڈ مارشل آرٹس فیڈریشن (PMMAF) کے تحت منعقد ہونے والے “معرکہ حق” ایونٹ میں پاکستانی فائٹرز عالمی سطح پر ایک بار پھر اپنے جوہر دکھانے کو تیار ہیں۔
اس بات کا اعلان فیڈریشن کے صدر عمر احمد نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، عمر احمد کا کہنا تھا کہ معرکہ حق دراصل دو بڑے ایونٹس کا امتزاج ہے، جس میں پاکستانی فائٹرز دنیا کے سب سے بڑے کامبیٹ اسپورٹس ایونٹ میں، جو جارجیا میں منعقد ہو رہا ہے، حصہ لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اپنی مدد آپ کے تحت فائٹرز کو عالمی مقابلوں میں بھیجتے رہے ہیں، لیکن اس مرتبہ پنجاب حکومت کے تعاون سے ایونٹ کروایا جا رہا ہے، جو خوش آئند پیش رفت ہے۔
عمر احمد نے ایم ایم اے کو دنیا کا سب سے تیزی سے مقبول ہوتا کھیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تمام بڑی اسپورٹس لیگ میں شاذ و نادر ہی کوئی پاکستانی کھلاڑی نظر آتا ہے، لیکن ہماری فیڈریشن کی محنت سے آج پاکستانی فائٹرز دنیا کے ہر اہم ایونٹ میں موجود ہیں۔
ہم نے جو ایکو سسٹم بنایا ہے اس کی بدولت چھوٹے سے لے کر بڑے مقابلوں تک، پاکستانی نمائندگی ہر جگہ دکھائی دیتی ہے۔
ایم ایم اے چیمپئن رضوان علی نے کہا کہ ان کی تیاری مکمل ہے اور وہ بین الاقوامی مقابلے میں پاکستان کا پرچم بلند کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈرنے کا سوال ہی نہیں، قوم کی دعائیں ساتھ ہیں، اور میرا خواب ہے کہ ایک دن UFC میں پاکستان کی نمائندگی کروں۔ رضوان علی نے فیڈریشن کی مسلسل حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔
پاکستان کی نمائندہ خاتون فائٹر ایمان فاخر نے کہا کہ وہ ہر فائٹ میں اپنی بہتری کے لیے کوشاں رہتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ میرا خواب ہے کہ ایک دن ورلڈ چیمپئن بنوں۔
ایم ایم اے میں انجریز تو ہوتی ہیں، جیسے باکسنگ میں ہوتی ہیں، لیکن ڈرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، انہوں نے نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ ایم ایم اے نہیں کھیلنا چاہتیں تو کم از کم جم جا کر خود کو جسمانی طور پر مضبوط ضرور بنائیں۔
ایمان فاخر کے مطابق ایم ایم اے فیڈریشن نے مجھے بھرپور سپورٹ کیا، جس کا میں تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔