ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ برسلز کے ایونٹ میں پی ٹی آئی کا کوئی ذکر ہوا نہ ہی معافی کا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں طلبہ سے خطاب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی طرف سے کسی صحافی کو کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا، سہیل وڑائچ کے جس کالم کی بات ہے وہ برسلز کا ایک ایونٹ تھا، جس میں تو سیکڑوں لوگوں نے تصویر بنوائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانتیں منظور
جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ برسلز کے ایونٹ میں پی ٹی آئی کا کوئی ذکر ہوا نہ ہی معافی کا، یہ ایک صحافی کی ذاتی مفاد اور تشہیر حاصل کرنے کی کوشش ہے، سہیل وڑائچ کی یہ ایک نامناسب حرکت تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جو شخص غیرقانونی حرکت کرے، اسے قانون کے کٹہرے میں آنا ہو گا۔
اس موقع پر سماء نے سوال کیا کہ جیو اور جنگ کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی؟ جس کے جواب میں جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم نے بہت واضح الفاظ میں کہا کہ اداروں کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، میڈیا کو سمجھنا چاہیے کہ یہ مناسب نہیں، افسوس کی بات ہے کہ سینئر صحافی نے بھی غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج ایک ذمہ دار ادارہ ہے، پاکستان خطے کی تقدیریں تبدیل کرنے والا ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پر تواتر سے حملے ہوتے ہیں، نوجوانوں کو نظریاتی ریاست کی میراث سمجھنی چاہیے، نوجوانوں کو اپنی طاقت پہچاننی ہوگی، جس دن نوجوان طاقت پہچان گئے کسی خوارج یا پراکسی کا ڈر نہیں رہے گا۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ فتح مکہ کے وقت حضور پاک ﷺ نے فرمایا ’’حق آ گیا اور باطل مٹ گیا‘‘، یہ بھی فرمایا ’’بے شک باطل مٹنے کے لیے ہی ہے، نبی پاک ﷺ کو بہت مشکلات دیکھنے کے بعد فتح مکہ نصیب ہوئی، حضور پاک ﷺ کی مشکلات نے ہمارے سفر کی نشاندہی کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کا دفاعی بجٹ 80 ارب روپے ہے، ہم ایٹمی طاقت بھی ہیں، ایران جیسا ملک بھی زیادہ رقم خرچ کرکے بھی ایٹمی قوت نہیں بن پایا۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے ذہن میں ڈالا گیا کہ ہم ناکام قوم ہیں، اسی وقت ہندوستان کو ’’شائننگ اسٹیٹ‘‘ اور ’’وشوا گرو‘‘ کے القابات دیے گئے، یہ پراپیگنڈا بچوں اور اگلی نسل کو مایوسی میں دھکیلنے کے لیے وار تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کا خیال تھا کہ اتنی محنت کے بعد وہ جب حملہ کریں گے تو پاکستانی فوج کو باآسانی ڈس کریڈٹ کردیں گے مگر الٹ ہو گیا پاکستان کے بھرپور جواب سے ان کی اپنی پراکسیز اور ملک ڈس کریڈٹ ہو گیا۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ کسی سیانے نے انہیں کہا کہ بھارت کے پاس اربوں ڈالر کا اسلحہ ہے، باآسانی پاکستان کو شکست ہوگی، اسی سیانے نے کہا تھا کہ بھارت کو پاکستان پر حملہ کردینا چاہیے۔