سی ڈی ڈبلیو سی اجلاس، 6 میگا ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک بھر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں 22.48 ارب روپے لاگت کے 6 منصوبوں کی منظوری دی گئی، جب کہ 496.48 ارب روپے کے 9 منصوبے ایکنک کو حتمی منظوری کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔

اجلاس میں چار اعلیٰ تعلیمی منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی جن میں ہزارہ یونیورسٹی اور مالاکنڈ میں خواتین کیمپس کی ترقی شامل ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی نے غیر ملکی طلبہ کے داخلوں میں اضافے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی، جس کا مقصد کم از کم 10 ہزار غیر ملکی طلبہ کو پاکستان لانا ہے۔

جناح میڈیکل کمپلیکس اسلام آباد کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی، جب کہ سندھ میں 1 لاکھ 16 ہزار گھروں کی تعمیر کا منصوبہ ایکنک کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

اسی طرح آزاد کشمیر اسمبلی کمپلیکس اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز فیز ٹو جیسے اہم منصوبے بھی ایکنک کو بھیجے گئے۔

گلگت بلتستان میں پسن سے ہوپر نگر روڈ کی تعمیر اور جنوبی پنجاب و کے پی میں این-55 شاہراہ کی دوہری سڑک کی تعمیر کے منصوبے پر بھی غور کیا گیا۔

بلوچستان میں ڈوکی تا چمالانگ سڑک کی تعمیر کے منصوبے کو ایکنک کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کی سڑکوں کے لیے 200 ارب روپے کا سب سے بڑا بجٹ مختص کیا ہے تاکہ علاقے کی ترقی کی راہ ہموار کی جا سکے۔

پرانا بنوں روڈ منصوبہ اپنی تکمیل کے قریب پہنچ چکا ہے اور وزیر احسن اقبال نے اس منصوبے پر باقی کام تیز کرنے کی ہدایت دی۔

وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ان ترقیاتی منصوبوں سے نہ صرف انفراسٹرکچر بہتر ہوگا بلکہ ملک کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اور صحت کی سہولتوں میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

Related posts

لیاقت پور میں کشتی حادثہ، نو افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، چھ لاشیں برآمد

کے ایچ ڈی اے نے دبئی – متحدہ عرب امارات میں نجی تعلیم کے لئے نئی رہنما خطوط طے کیں

سیکیورٹی فورسز کی تین کارروائیوں میں 19 خارجی دہشت گرد ہلاک