وزیراعظم کا گیلپ بزنس کانفیڈینس انڈیکس رپورٹ پر اطمینان کا اظہار

کاروباری برادری کا پاکستان کی معیشت پر اعتماد گزشتہ چار برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ادارہ جاتی اصلاحات اور شفافیت کو کامیابی کی بنیاد قرار

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کی معاشی سمت اور کاروباری فضا پر اعتماد کے حوالے سے گیلپ پاکستان کے حالیہ بزنس کانفیڈینس انڈیکس سروے پر اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے اسے پاکستانی معیشت کے استحکام کی جانب ایک مثبت اشارہ قرار دیا ہے۔

وزیراعظم کے مطابق، گیلپ کے اس تازہ سروے میں واضح کیا گیا ہے کہ کاروباری اداروں کا پاکستان کی معیشت پر اعتماد گزشتہ چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جو کہ انتہائی خوش آئند اور حوصلہ افزا پیشرفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق 2024 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں ملکی معاشی سمت کا اسکور منفی 2 پر آ گیا ہے، جو کہ 2021 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سب سے بہتر سطح ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ نتائج اس بات کے عکاس ہیں کہ کاروباری برادری کو ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال میں استحکام کا احساس ہو رہا ہے۔

 انہوں نے زور دیا کہ یہ اعتماد حکومت کی معاشی اصلاحات، ادارہ جاتی بہتری اور شفافیت پر مبنی اقدامات کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات نے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کے نئے امکانات روشن کیے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں مسلسل بہتری، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اور کرپشن میں کمی جیسے عناصر حکومت کی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کی گواہی دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میکرو اکنامک اصلاحات کے اثرات اب عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو چکے ہیں، اور حکومت ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی معاشی ٹیم کی کارکردگی کو قابلِ تحسین قرار دیا اور کہا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 1 لاکھ 47 ہزار پوائنٹس کی تاریخی بلند ترین سطح کو عبور کر چکا ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت ملک میں کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اور اس مقصد کے لیے کاروباری طبقے سے مشاورت کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔

Related posts

متحدہ عرب امارات کے صدر نے قطر کی خودمختاری – متحدہ عرب امارات کی حمایت کی توثیق کی

ایشیا کپ سے قبل قومی کھلاڑیوں کا منفرد ’بلائنڈ فولڈ چیلنج‘ وائرل

گلستان جوہر میں تین خواتین کا لرزہ خیز قتل، بچی سمیت تین افراد زخمی