غزہ سٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں الجزیرہ ٹی وی کے معروف صحافی انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہو گئے۔ یہ حملہ صحافیوں کے قائم خیمے کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جس سے میڈیا ٹیم کو شدید جانی نقصان پہنچا۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ سٹی کے اس علاقے میں نشانہ باندھ کر بم گرایا جہاں مختلف نیوز ایجنسیوں کے رپورٹر اور کیمرا مین اپنی کوریج کے لیے موجود تھے۔ حملے میں الجزیرہ کے دو صحافی اور تین کیمرا آپریٹر موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں: الجزیرہ کے انجنیئر نے خاندان کے 19 افراد اسرائیلی فضائی حملے میں کھو دیئے
شہداء میں معروف رپورٹر انس الشریف، صحافی محمد قریقہ، کیمرا آپریٹر محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں۔ انس الشریف غزہ کی جنگی صورتحال کو دنیا تک پہنچانے میں نمایاں کردار ادا کر رہے تھے اور کئی سال سے الجزیرہ کے ساتھ منسلک تھے۔
صحافی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا یہ حملہ بین الاقوامی قوانین اور صحافیوں کے تحفظ کی عالمی ضمانتوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
الجزیرہ نیٹ ورک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ واقعہ آزاد صحافت پر براہِ راست حملہ ہے، جس کا مقصد غزہ میں جاری مظالم کی سچائی کو دبانا ہے۔ نیٹ ورک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے اور اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری سے اب تک درجنوں صحافی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ میڈیا ورکرز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔