پاکستان نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ پر مکمل عسکری قبضے کے مبینہ منصوبے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، اسرائیل کے اس ممکنہ اقدام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے، جو نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے بلکہ بین الاقوامی قانون، انسانی اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ یہ اقدام اسرائیلی قابض قوت کی جاری نسل کش فوجی مہم کو مزید شدت دینے کے ارادے کی عکاسی کرتا ہے، جو نہایت اشتعال انگیز اور خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری انسانی بحران اور عام شہریوں کی تکالیف میں مزید اضافہ ہوگا، جب کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے جاری عالمی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بلا روک ٹوک جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کش کارروائیوں کو فوری طور پر روکے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس کے بھیانک جرائم پر جواب دہ بنایا جائے، اور لاکھوں متاثرہ فلسطینیوں تک بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری، مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں۔
پاکستان نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی اور ان کے جائز حقِ خود ارادیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔