اسلام آباد: فنانس بل 2025-26 میں شامل تاجروں کی گرفتاری سے متعلق متنازع شقوں پر کاروباری و تاجر برادری کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اہم ترمیمی اقدام اٹھا لیا ہے۔
ایس ٹی جی او 2 آف 2025 کے تحت نیا طریقہ کار باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن کے ذریعے نافذ کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیکس فراڈ کی تحقیقات سے قبل دو کاروباری نمائندوں سے مشاورت لازم ہوگی اور کمشنر تحقیقات کی منظوری سے قبل ممبر آئی آر سے اجازت لے گا۔
ان ہدایات کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 37A کے تحت نافذ کیا گیا ہے، جس میں تاجروں کے تحفظات کے مطابق تبدیلی کی گئی ہے۔
ایف بی آر کے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مشاورت کے بغیر کسی تاجر کے خلاف تحقیقات کی اجازت نہیں ہوگی، تجارتی تنظیمیں اپنے دو دو نمائندے ایف بی آر کو نامزد کریں گی، نمائندے بڑے اور باقاعدہ ٹیکس دہندہ ہونے چاہیں۔
ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ کسی ایک ریجن میں ایک ہی تنظیم کے دو نمائندے منتخب نہیں کیے جائیں گے، کاروباری نمائندوں کی فہرست ویب پورٹل پر نوٹیفائی کی جائے گی اور ہر ریجن کے لیے نمائندے ٹیکس ادائیگی و کمپلائنس کی بنیاد پر منتخب ہوں گے۔