ہیروشیما پر ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل

جاپان: ہیروشیما پر ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل ہوگئے۔ اس موقع پر ہزاروں افراد نے امن کے لیے دعائیں کیں اور خاموشی اختیار کی۔

امریکہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران 6 اگست 1945 کو جاپانی شہر ہیروشیما پر یورینیم بم ”لٹل بوائے“ گرایا تھا، جس سے فوری طور پر تقریباً 78,000 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ بم گرائے جانے کے نتیجے میں پھیلنے والی تابکاری سے ہزاروں افراد اگلے مہینوں میں جان کی بازی ہار گئے۔

اس سانحے کی یاد میں ہیرو شیما میں ہر سال کی طرح رواں برس بھی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں 120 ممالک اور خطوں کے نمائندے شریک ہوئے، جن میں امریکہ اور اسرائیل بھی شامل تھے۔

 صبح 8:15 پر، بم کے دھماکے کے وقت، ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسویی نے عالمی رہنماؤں کو جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور روس دنیا کے 90 فیصد جوہری ہتھیاروں کے مالک ہیں۔

ہیروشیما کے میئر نے عالمی عسکریت پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہبڑھتی عسکری طاقت دنیا کے لیے خطرہ ہے۔

دوسری جانب روس نے مؤقف اپنایا کہ امریکہ نے ہیروشیما، ناگاساکی پر حملے پر کبھی معافی نہیں مانگی۔

71 سالہ سیاح یوشی کازو ہوریے نے بھی اس موقع پر کہا کہ یوں محسوس ہوتا ہے جیسے تاریخ خود کو دہرا رہی ہو، اور انہیں اپنے پوتے پوتیوں کے مستقبل کے لیے امن کی خواہش ہے۔

Related posts

متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل غیر تعمیری اشتہار – متحدہ عرب امارات پر اشتہار طلب کرتی ہے

منصور بن زید نے وزیر اعظم سینیگال – متحدہ عرب امارات سے ملاقات کی

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین