رضاکارانہ واپسی فوری شروع، یکم ستمبر سے مرحلہ وار انخلا، بین الاقوامی اداروں سے تعاون جاری رکھنے کا اعلان
وزارت داخلہ نے پاکستان میں موجود Proof of Registration (PoR) کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کی وطن واپسی سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق افغان پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل فوری طور پر شروع کیا جا رہا ہے جبکہ باقی ماندہ پی او آر ہولڈرز کی واپسی یکم ستمبر 2025 سے مرحلہ وار کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات اور قومی وسائل پر بڑھتے دباؤ کے پیشِ نظر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا، جس میں تمام متعلقہ اداروں نے مشاورت سے حصہ لیا۔
وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی کے حوالے سے IFRP کے تحت جاری پالیسی برقرار رکھی جائے گی۔
اس عمل میں وزارت خارجہ، افغان عبوری حکومت، UNHCR اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا۔
وزارت امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران متعلقہ صوبائی و ضلعی کمیٹیوں کو PoR ہولڈرز کا مکمل ڈیٹا فراہم کریں گے، نادرا ٹرانزٹ ایریاز اور بارڈر ٹرمینلز پر واپس جانے والوں کی رجسٹریشن کے خاتمے کے لیے انتظامات کرے گا۔
ایف آئی اے نامزد بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر وطن واپسی کے عمل کو سہولت فراہم کرے گی، تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ PoR ہولڈرز کی مکمل میپنگ مکمل کریں، صوبے اپنا ایکشن پلان تشکیل دے کر وزارت داخلہ سے شیئر کریں گے تاکہ واپسی کا عمل منظم اور مرحلہ وار ہو۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جلاوطن افراد کے لیے ٹرانزٹ ایریاز کا تعین کیا جائے گا، جبکہ نقل و حمل اور مالی معاونت کے انتظامات بھی یقینی بنائے جائیں گے۔
ضلعی و صوبائی سطح پر عمل درآمد کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، کنٹرول رومز کو دوبارہ فعال اور شکایات کے ازالے کے لیے ہاٹ لائن و شکایتی سیل قائم کیے جائیں گے، روزانہ کی پیشرفت کی نگرانی فارن نیشنل سیکیورٹی ڈیش بورڈ (FNSD) کرے گا۔
تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے فوکل پرسنز کی تازہ تفصیلات فوری طور پر وزارت داخلہ سے شیئر کریں، سیکشن آفیسر سکیورٹی کو وزارت داخلہ کی جانب سے فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔