سوئٹزرلینڈ کے شہر بازل میں فلسطینی عوام کے حق میں اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک بڑا اور پُرجوش احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
بول نیوز کے مطابق مظاہرے میں سوئس شہریوں کے علاوہ مختلف ممالک اور کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “فری فری فلسطین” اور “اسٹاپ جینوسائیڈ” جیسے نعرے درج تھے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں اسرائیل کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ، سڈنی میں تاریخی فلسطین مارچ
مظاہرین فلسطینی عوام کے حق میں مسلسل نعرے بازی کرتے رہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے مظالم پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے عملی اقدام کرے۔ فلسطینی کمیونٹی کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ فلسطین میں نسل کشی کی جا رہی ہے جبکہ دنیا انسانی حقوق کے دعووں کے باوجود خاموش ہے۔
مقررین نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقِ خودارادیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے دنیا کو اب سنجیدہ اور عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے بھی اپیل کی کہ اسرائیل کو لگام ڈالنے کے لیے فوری طور پر موثر سفارتی دباؤ ڈالا جائے۔
مظاہرہ پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا، تاہم شرکاء نے اعلان کیا کہ اگر عالمی برادری نے خاموشی برقرار رکھی تو احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔