غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں بدستور جاری ہیں، جہاں عرب میڈیا کے مطابق آج صبح سے اب تک 92 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں شہید ہونے والے افراد میں امداد کے منتظر 56 افراد بھی شامل ہیں جو اسرائیلی بمباری کے دوران زندگی کی بازی ہار گئے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قحط کی بدترین صورتحال: 10 لاکھ خواتین و بچیاں موت کے دہانے پر، اقوام متحدہ
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں مسلسل بمباری کے نتیجے میں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جبکہ انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ اسپتالوں میں زخمیوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور طبی سہولیات ناپید ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب تل ابیب میں اسرائیلی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ مظاہرین نے مرکزی شاہراہیں بلاک کر کے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مظاہرین حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ یرغمالیوں کی فوری واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور غزہ میں جاری جنگ بند کی جائے۔
مزید پڑھیں: غزہ انسانی بحران کی انتہا پر: 40 ہزار نوزائیدہ بچوں کی زندگیاں خطرے میں، فلسطینی اتھارٹی کا انتباہ
تل ابیب میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسیوں نے ملک کو داخلی بحران کی جانب دھکیل دیا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کے مطالبات زور پکڑتے جا رہے ہیں مگر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔