انڈیا کے نوجوان کپتان شبھمن گل کا کہنا ہے کہ اگر ان کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف سیریز کو 2-2 سے برابر کرنے میں کامیاب ہوتی ہے، تو یہ ایک “بڑی کامیابی” ہوگی۔
آخری ٹیسٹ سے قبل اوول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبھمن گل نے کہاکہ اگر ہم یہ سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔ ہر ٹیسٹ پانچویں دن تک گیا، جو پانچ میچوں کی سیریز میں کم ہی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیشو مہاراج نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا
انھوں نے کہا کہ ہم ایک نوجوان ٹیم کے ساتھ باہر آ کر ایسا کھیل پیش کر رہے ہیں، یہ ہماری صلاحیت اور عزم کی گواہی ہے۔”
اوول ٹیسٹ سے قبل گل نے اعتراف کیا کہ کچھ فیصلے جیسے مانچسٹر ٹیسٹ میں اسپنر واشنگٹن سندر کو دیر سے بولنگ دینا، “سبق آموز” رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب آپ چھ بولرز کے ساتھ کھیل رہے ہوں تو ایک یا دو بولرز کا کم استعمال ہونا لازمی ہے۔ لیکن جب آپ میدان میں ہوتے ہیں تو آپ لمحے کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: نوجوان انگلش وکٹ کیپر بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی
ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے شبھمن گل نے بتایا کہ بھارت اوول میں چھ بولرز کے ساتھ ہی میدان میں اترے گا۔ جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں آکاش دیپ کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ شاردل ٹھاکر بطور آل راؤنڈر برقرار رہیں گے۔ انجری کا شکار رشبھ پنت کی جگہ دھروو جوریل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اگر بھارت یہ ٹیسٹ جیت جاتا ہے تو یہ نوجوان کپتان گل کے لیے ایک نمایاں کامیابی ہوگی، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب ٹیم کئی سینئر کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں کھیل رہی ہے۔