لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کی جانب سے فیس بک اور ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار اعظم بٹ کے وکیل رانا سکندر نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ بچے ان ایپس پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے نہ صرف ان کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں بلکہ وہ غیر اخلاقی رجحانات کی طرف بھی مائل ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک میں کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا ایپس کے استعمال پر پابندی عائد ہے لیکن پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی۔
وکیل نے مزید کہا کہ پی ٹی اے نے بچوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کیے، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال کے حوالے سے قانون سازی کا حکم دے۔