دوحہ میں شہید ہونے والے کون تھے؟ نماز جنازہ و تدفین، امیرقطر کی شرکت ۔ شہداکو نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
نمازِ جنازہ دوحہ کی مرکزی جامع مسجد مں ادا کی گئی۔ اعلیٰ حکومتی شخصیات، متاثرہ خاندانوں کے افراد اور بڑی تعداد میں شہریوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔
شرکانے شہداکے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ۔ نماز جنازہ کے بعد شہریوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
شرکا نےغزہ کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ قطری حکام نے بتایا کہ حملے میں شہید ہونے والوں کی شناخت مکمل کرلی گئی۔
شہدا کی تدفین مقامی قبرستانوں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ کی گئی ۔ قطری حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد اور ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔
شہدا میں کون کون شامل ہیں ؟
شہدامیں حماس کے اعلیٰ ترین رہنما الخلیل الحیا کے بیٹے ھمام،الخلیل الحیا کے دفترکے انچارج جہادلبد اور 3 باڈی گارڈز عبد اللہ عبدالواحد، مومن حسنون، اور احمد المملوک شامل ہیں۔
قطری سیکیورٹی ادارے کے ایک اہلکارسعد محمد الحمیدی بھی شہدا شامل ہیں جنھیں قطری پرچم میں دفن کیا گیا۔
جبکہ بقیہ کو فلسطینی پرچم کے ساتھ سپردخاک کیا گیا۔