لاہور: پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی ایک خالی نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، جو شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔
اسمبلی کے ایوان میں دو پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، جہاں ارکان اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔
ابتدائی طور پر 5 ووٹ کاسٹ کیے جا چکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا ثناء اللہ کے پولنگ ایجنٹس رانا محمد ارشد اور پیر اشرف رسول بھی اسمبلی پہنچ چکے ہیں جبکہ حکومتی اتحاد سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق رانا ثناء اللہ کو 263 ووٹوں کی حمایت حاصل ہے جبکہ کامیابی کے لیے 181 ووٹ درکار ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن امیدوار سلمیٰ اعجاز کو صرف 100 ووٹوں کی حمایت حاصل ہے اور اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی نے واضح اعلان کیا ہے کہ اپوزیشن ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے گی اور اگر کوئی رکن ووٹ کاسٹ کرتا ہے تو وہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کی کل نشستیں 371 ہیں، جن میں سے 8 خالی ہیں جبکہ 363 ارکان اسمبلی موجود ہیں۔ موجودہ پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہے:
مسلم لیگ (ن): 229
پیپلز پارٹی: 16
آئی پی پی: 7
مسلم لیگ (ق): 11
سنی اتحاد کونسل: 73
تحریک انصاف: 24
تحریک لبیک، مسلم لیگ ضیا، مجلس وحدت مسلمین: 1،1 ووٹ
یہ نشست پی ٹی آئی کے سابق سینیٹر اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیسز میں سزا کے بعد خالی ہوئی تھی۔ حکومتی اتحاد کی عددی برتری کے باعث رانا ثناء اللہ کی کامیابی کو یقینی قرار دیا جا رہا ہے۔