صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے عید میلادالنبی ﷺ کے پرمسرت موقع پر قیدیوں کے لیے 180 روز کی خصوصی معافی منظور کر لی ہے۔
یہ فیصلہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 45 کے تحت وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت اور باہمی اتفاقِ رائے سے کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے ابتدائی طور پر 100 روز کی معافی کی سفارش پیش کی گئی تھی، تاہم صدر اور وزیراعظم نے مشاورت کے بعد اس مدت کو بڑھا کر 180 دن کر دیا، تاکہ اہل قیدیوں کو زیادہ فائدہ دیا جا سکے۔
یہ معافی ان قیدیوں پر لاگو ہو گی جو قانون کے مطابق دی گئی شرائط اور معیار پر پورا اترتے ہیں۔ اس خصوصی رعایت کا مقصد اصلاحی پہلو کو اجاگر کرنا اور معمولی نوعیت کے جرائم میں قید افراد کو نئے سرے سے زندگی شروع کرنے کا موقع دینا ہے۔
تاہم اس رعایت میں قتل، دہشت گردی، ریاست کے خلاف بغاوت، جاسوسی اور بڑے مالیاتی جرائم میں ملوث مجرمان شامل نہیں ہوں گے۔ ایسے افراد اس معافی سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جیل حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اہل قیدیوں کی فہرستیں مرتب کریں تاکہ معافی کے فیصلے پر جلد از جلد عمل درآمد ممکن بنایا جا سکے۔