بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دریائے ستلج کے بعد اب دریائے توی میں بھی پانی چھوڑ دیا ہے، جس کے باعث پاکستان میں سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔
وزارتِ آبی وسائل کے مطابق بھارت کے ہائی کمیشن نے مطلع کیا ہے کہ جموں کے مقام پر دریائے توی میں اونچے درجے کے سیلاب کا شدید خطرہ موجود ہے۔
وزارت نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایک ہی دن میں دوسرا ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے بھی وارننگ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ دریائے چناب اور اس سے ملحقہ ندی نالوں میں سیلابی ریلا کسی بھی وقت گجرات اور سیالکوٹ کو متاثر کر سکتا ہے۔ مرالہ ڈاؤن اسٹریم کے مقام پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور تمام متعلقہ اداروں کو ہمہ وقت الرٹ رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔
محکمہ صحت، زراعت، آبپاشی، جنگلات، لائیو اسٹاک، ٹرانسپورٹ اور لوکل گورنمنٹ سمیت تمام اداروں کو فوری اقدامات کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو 1129 ہیلپ لائن پر فوری رابطہ کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی انخلاء کی صورت میں انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اچانک پانی چھوڑنا کسی بھی طور پر دوستانہ اقدام نہیں، بلکہ یہ پاکستان کے خلاف ایک خاموش آبی حملہ ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، کیونکہ بھارت کی آبی چالوں کے باعث صورتحال کسی بھی وقت سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے۔