اہانگ کانگ یونیورسٹی کے ایک حالیہ مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلسل ہیٹ ویو کا سامنا سگریٹ اور مے نوشی کی طرح عمررسیدگی کی رفتار کو بڑھا سکتا ہے۔
ہانگ کانگ یونیورسٹی کی ٹیم کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں 2008 سے 2022 کے دوران 24,922 تائیوانی افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
محققین نے ان افراد کے طبی ریکارڈز کا موازنہ ان کے رجسٹرڈ پتے کی بنیاد پر کیا اور ان کی ممکنہ ہیٹ ویو کے تجربات کا اندازہ لگایا۔
نتائج کے مطابق جن افراد نے ہیٹ ویو کا زیادہ سامنا کیا ان کے حیاتیاتی عمر زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: یہ سادہ سا ٹیسٹ آپ کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے
واضح رہے کہ حیاتیاتی عمر سے مراد جسم کے اعضاء، بافتوں اور خلیوں کی کارکردگی کی عمر ہے جس میں اعضاء اکثر تاریخی عمر سے زیادہ بوڑھے ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ ہر اضافی ہیٹ ویو کے ساتھ جسم کی حیاتیاتی عمر 0.02 سے 0.03 سال تک بڑھ جاتی ہے، محققین کا کہنا ہے کہ اس کا اثر سگریٹ نوشی، شراب نوشی، خوراک، اور ورزش جتنی اہمیت کا حامل ہے۔
یہ تحقیق اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مزید پالیسیوں کی ضرورت ہے، خاص طور پر عمر رسیدہ اور دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد اس سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔