قصور: دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچانا شروع کر دی ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں۔
محکمہ ایریگیشن اور پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 21 فٹ سے تجاوز کر گئی جبکہ پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 33 ہزار 770 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں حالیہ سیلاب پر شاہ چارلس سوئم کا اظہار افسوس، وزیراعظم کے نام اہم پیغام
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ اگلے 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ سیلابی ریلے کے باعث 36 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں جن میں چندا سنگھ والا، دھوپ سڑی، نگر ایمن پورہ، مستے کی، بستی ابرہیم اور کمالپورہ شامل ہیں، جب کہ ان علاقوں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے دوران ولے والا اور عارف کی کے حفاظتی بند ٹوٹ گئے جس سے ستلج کا پانی گھروں اور کھیتوں میں داخل ہو گیا۔ ولے والا گاؤں کے بند ٹوٹنے سے رسول پور سمیت دیگر قریبی دیہات بھی شدید خطرے کی زد میں آ گئے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ولے والا بند کے ٹوٹنے کے خدشات کئی دنوں سے ظاہر کیے جا رہے تھے لیکن انتظامیہ نے بروقت کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ متاثرہ دیہات کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہیں جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔