شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں بھارت چین تعلقات، صدر ٹرمپ کی تجارتی جنگ حاوی رہنے کا امکان

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس چین کے شہر تیانجن میں اتوار اور پیر کو منعقد ہو رہا ہے۔ جس میں بھارت چین تعلقات اور امریکی صدر ٹرمپ کی تجارتی جنگ کے موضوعات حاوی رہنے کے امکانات ظاہر کئے جارہے  ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس چین کے شہر تیانجن میں اتوار اور پیر کو منعقد ہو رہا ہے۔ جس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت 20 سے زائد عالمی رہنما شریک ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ہارر فلم ’دیمک‘ کو شنگھائی تعاون تنظیم فلم فیسٹیول میں بین الاقوامی اعزاز

2001 میں چین، روس، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان نے اس تنظیم کی بنیاد رکھی تھی، جو اب آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا علاقائی بلاک بن چکا ہے۔ وقت کے ساتھ اس کا دائرہ کار وسطی ایشیا کے مسائل سے بڑھ کر عالمی چیلنجز تک پھیل گیا ہے اور اسے چین کے متوازی عالمی نظام کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔

اس بار اجلاس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ اہم موضوع رہے گی، جس نے نہ صرف واشنگٹن کے حریفوں بلکہ اتحادی ممالک کو بھی متاثر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اجلاس رکن ممالک کو امریکا مخالف مشترکہ خدشات اجاگر کرنے اور متبادل تعاون کے امکانات پر بات کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

زیادہ توجہ چینی صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم مودی کی ممکنہ ملاقات پر ہوگی جو سات سال بعد آمنے سامنے ہوں گے۔ 2020 میں سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ تھے، تاہم 2024 میں ایک سرحدی معاہدہ طے پایا۔ اب امریکا کی جانب سے بھارت پر روسی تیل کی خریداری پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بیجنگ اور نئی دہلی کے قریب آنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت کو ہزیمت، پہلگام واقعے پر بھارتی بیانہ مسترد

یہ اجلاس پیوٹن اور شی جن پنگ کی پہلی ملاقات بھی ہوگا جو اس ماہ کے اوائل میں پیوٹن کی ٹرمپ سے الاسکا میں یوکرین جنگ پر بات چیت کے بعد ہو رہی ہے۔ توقع ہے کہ چین اور روس اس پلیٹ فارم پر یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کریں گے، جو دراصل امریکا پر تنقید ہے، تاہم مشترکہ اعلامیہ کو نرم اور جامع رکھا جائے گا تاکہ تمام ممالک اس پر متفق ہو سکیں۔

اجلاس کے بعد تین ستمبر کو بیجنگ میں دوسری جنگِ عظیم کے اختتام کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر بڑی فوجی پریڈ بھی ہوگی۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور سربیا کے صدر الیگزینڈر وُچچ سمیت کئی رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے، جس سے چین کو عالمی جنوب (Global South) میں اپنی پوزیشن مزید مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔

Related posts

برساتی پانی کھڑا ہونے سے مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات

لیاقت پور میں کشتی حادثہ، نو افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، چھ لاشیں برآمد

کے ایچ ڈی اے نے دبئی – متحدہ عرب امارات میں نجی تعلیم کے لئے نئی رہنما خطوط طے کیں