قادر پور اور چنیوٹ کے درمیان دو لاکھ کیوسک پانی کم ہونے سے دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ کم ہوگیا۔
پنجاب کے دریاوں سے آنے والا دس لاکھ 40 ہزار کیوسک کا ریلہ قادر پورہیڈورکس سے گزرا تھا، تاہم چنیوٹ پہنچتے پہنچتے پانی کی مقدار ساڑھے آٹھ لاکھ کیوسک رہ گئی۔
ماہر آبپاشی اور واٹر ریگیولیشن سسٹم عبدالعزیز سومرو کا کہنا ہے کہ اگر جنوبی پنجاب میں بارشیں ہوتی ہیں تو پانی کی مقدار بڑھ سکتی ہے، اس وقت کی صورتحال کے مطابق سندھ میں ساڑھے چھ لاکھ کیوسک پانی آسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان میں آج شام تک سیلاب کا بڑا ریلا داخل ہونے کا امکان، 3 لاکھ افراد کی نقل مکانی
عبدالعزیز سومرو نے کہا کہ چنیوٹ سے نکلنے سیلابی ریلے کو 24 گھنٹے میں ٹریموں ہیڈ ورکس پر پہنچنا چاہیے تھا، تاہم سیلابی ریلے کی رفتار کم ہے اس لیے 36 گھنٹوں میں سیلانی ریلہ ٹریموں نہیں پہنچ سکا، جبکہ پنجد ہیڈ ورکس پہنچتے پہنچتے پانی مقدار مزید کم. ہوجائے گی۔
ماہر آبپاشی نے مزید بتایا کہ سندھ میں اس وقت تک انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے، سندھ میں حفاظتی بند اور پُشتے مضبوط ہیں، جبکہ حفاظتی بندوں کو مزید مضبوط کیا جارہا ہے اسٹون ڈمپنگ بھی ہورہی ہے۔