پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
خاص طور پر دریائے چناب میں چنیوٹ، جھنگ اور تریموں کی طرف ایک بڑا سیلابی ریلا بڑھ رہا ہے، جس کے باعث متعلقہ حکام نے ہنگامی صورتحال کا عندیہ دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں تباہ کن سیلاب سے 20 افراد جاں بحق؛ متعدد اضلاع متاثر، ہنگامی اقدامات جاری
دریائے چناب کی صورتحال:
مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 16 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
خانکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 84 ہزار کیوسک ہے۔
قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک پر پہنچ چکا ہے۔
چنیوٹ برج کے مقام پر پانی کا بہاؤ انتہائی خطرناک حد، یعنی 8 لاکھ 55 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جہاں سے ایک بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔
ہیڈ تریموں کے مقام پر بھی پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 29 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں مزید بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ، کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
دریائے راوی کی صورتحال:
جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار کیوسک ہے۔
شادرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 84 ہزار کیوسک ہے، تاہم یہاں بہاؤ میں کمی آ رہی ہے۔
بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 64 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور یہ بڑھ رہا ہے۔
ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ کم، یعنی 29 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے ستلج کی صورتحال:
گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار کیوسک ہے، جو خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے اور اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار کیوسک ہے۔
مزید پڑھیں: خطرے کی گھنٹی دوبارہ بج گئی، چناب اور راوی میں ممکنہ شدید سیلاب کا الرٹ جاری
محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے کہا ہے کہ دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حدوں پر پہنچ گئی ہے، خاص طور پر دریائے چناب میں جو سیلابی ریلہ چنیوٹ، جھنگ اور تریموں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
متعلقہ حکام سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ اور چوکسی کی ہدایات جاری کر چکے ہیں۔ عوام کو سیلابی علاقوں سے دور رہنے، حفاظتی اقدامات کرنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے فوری رابطہ کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔