دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب، متعدد علاقے زیرِ آب

دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث شاہدرہ اور بلوکی کے مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق سائفن، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 15 ہزار 550 کیوسک تک پہنچ چکا ہے اور اس میں 2 لاکھ 20 ہزار 627 کیوسک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سیلابی پانی نے فرخ آباد، عزیز کالونی اور ملحقہ آبادیوں میں داخل ہوکر مکینوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، انتظامیہ نے فوری طور پر گھروں کو خالی کرانے کا آغاز کر دیا اور مساجد سے اعلانات کے ذریعے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔

دو اسکولوں کو عارضی ریلیف کیمپ میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں متاثرین کے لیے کھانے اور پینے کے پانی کا بندوبست کیا جا رہا ہے، بعض شہری تاحال بند کے قریبی علاقوں میں مال مویشیوں کے ساتھ پھنسے ہوئے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب چوہنگ کے قریب واقع ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی زیرِ آب آگئی، موہلنوال، رنگیل پور، سندر، خودپور، نانوں ڈوگر، دھوپ سڑی، مانگا منڈی اور ہتھاڑ سمیت کئی علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ لوہاراں والا کھوہ اسٹاپ کا ملتان روڈ سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

دریائے چناب میں کوٹ مومن کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس مقام پر 6 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزر رہا ہے اور آج شام تک اس میں 10 لاکھ کیوسک تک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مدھ رانجھا شہر میں سیلابی پانی داخل ہو چکا ہے جبکہ ارد گرد کے 50 سے زائد دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں، جس کے نتیجے میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

انتظامیہ اور ریسکیو ادارے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے فوری انخلا کریں اور محفوظ مقامات کا رخ اختیار کریں۔

Related posts

قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 77ویں برسی پر مزارِ قائد پر تقریب، وزیراعلیٰ سندھ کی حاضری

متحدہ عرب امارات کے صدر اور بحرین کے بادشاہ دوطرفہ تعلقات – متحدہ عرب امارات پر بات چیت کرتے ہیں

برساتی پانی کھڑا ہونے سے مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات