سندھ کے وزیر آبپاشی جام خان شورو کا کہنا ہے کہ فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے جب سیلابی ریلا پنجند سے ٹکرائے گا تب معلوم ہو گا سندھ میں کتنا پانی آئے گا۔
سندھ میں ممکنہ ہائی فلڈ کی صورتحال کے پیش نظر صوبائی وزراء جام خان شورو اور ناصر حسین شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کی جن میں حفاظتی اقدامات، ڈیموں کی تعمیر اور بین الصوبائی آبی صورتحال پر روشنی ڈالی گئی۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے پوری طرح متحرک ہے، ہم اس وقت ہائی فلڈ کی تیاری کر رہے ہیں۔ بند اور حفاظتی پشتے مضبوط ہیں، اور تمام حساس مقامات پر پیٹرولنگ کا عمل جاری ہے۔
ہم اس وقت ہائی فلڈ کی تیاری کر رہے ہیں۔ بند اور حفاظتی پشتے مضبوط ہیں، اور تمام حساس مقامات پر پیٹرولنگ کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جب تک پنجاب سے پانی کا بہاؤ مکمل طور پر سندھ میں داخل نہیں ہوتا، اصل صورتحال کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
جام خان شورو نے اس امر پر زور دیا کہ اگر کسی بھی حساس بند کی نگرانی میں غفلت یا کوتاہی پائی گئی تو متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ڈیموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ڈیم بنانا ممکن نہیں، تاہم پاکستان میں جو ڈیمز زیر تعمیر ہیں، ان کی تکمیل کے بعد پانی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پانی اچانک آ جائے تو کوئی حکومت کچھ نہیں کر سکتی انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں اچانک بڑھتے پانی کے باعث تمام صوبے مشکلات کا شکار ہیں، اور کسی ایک حکومت کو مورد الزام ٹھہرانا غیر مناسب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پنجاب میں اچانک 9 سے 10 لاکھ کیوسک پانی آ جائے تو کوئی صوبائی حکومت کچھ نہیں کر پائے گی، پنجاب حکومت فیل نہیں ہوئی، بلکہ بارش بہت زیادہ ہوئی اور پانی کی آمد اچانک ہوئی۔
ناصر حسین شاہ نے واضح کیا کہ سندھ حکومت نے ممکنہ خطرات کے پیش نظر مکمل حفاظتی اقدامات کر لیے ہیں۔
کالا باغ ڈیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایک متنازعہ منصوبہ ہے، لیکن دیگر ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر ہوئی، اور یہ ایک سنجیدہ سوال ہے کہ اس تاخیر کا ذمہ دار کون ہے؟
انہوں نے پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان ہمیشہ عوام کی مدد کے لیے موجود رہی ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو فوج امدادی سرگرمیوں کے لیے فوراً دستیاب ہوگی۔