اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں پراسیکیوشن نے مقدمے کے چالان کی سکروٹنی مکمل کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق چالان کی جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد اسے عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے۔ کیس کا باقاعدہ ٹرائل موسم گرما کی عدالتی تعطیلات کے خاتمے کے بعد شروع کیا جائے گا۔
پراسیکیوشن نے مقدمے میں مجموعی طور پر 31 گواہان کو شامل کیا ہے، جن میں ثناء یوسف کی فیملی، میڈیکل افسران، پولیس اہلکار اور دیگر عینی شاہدین شامل ہیں۔
چالان کی سکروٹنی ٹیم نے اس عمل کے لیے ایک ماہ سے زائد کا وقت لیا، تاکہ تمام شواہد اور بیانات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔
پولیس چالان میں مرکزی ملزم عمر حیات کو ثناء یوسف کا قاتل قرار دیا گیا ہے، تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عمر حیات نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔