اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر بمباری کردی۔ فوجی اہداف اور صدارتی محل کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیاگیاہے۔
حملوں میں ایک آئل پروسیسنگ پلانٹ اور بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا۔بمباری میں صنعاء کے صدارتی کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
حملے میں 15 اسرائیلی طیاروں نے حصہ لیا۔ 40 سے زائد میزائل بھی داغے ئے۔ فوری طور پر ہلاکتوں کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی۔
حوثی وزارتِ دفاع کے ایک عہدیدارنے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی دعوے کو جھوٹا قرار دیا۔ تاہم کچھ ویڈیوز منظرعام پرآگئیں ہیں۔
Israeli air strikes hit multiple sites in Yemen’s capital Sanaa on August 24, targeting areas near the presidential palace, power plants and a fuel storage facility.
The attacks triggered a massive fireball and sent plumes of smoke across the city pic.twitter.com/8rT10m6CE7
— TRT World (@trtworld) August 24, 2025
یمنی ذرائع کے مطابق جس صدارتی محل پرحملہ کیا گیا وہ طویل عرصے سے ہے۔
یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب 2 روز قبل حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغنے کا دعویٰ کیا تھا۔
حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ ان کے حملوں کا مقصد اسرائیل کو غزہ میں مظالم اور محاصرے ختم کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری انہیں فلسطینیوں کی حمایت میں کارروائیوں سے نہیں روک سکتی۔
⚡️ A BLOODY DAY IN THE YEMENI CAPITAL, HOUTHI STRONGHOLD!
Sanaa just witnessed the most violent and intense Israeli attacks since the war began.
The Israeli Air Force participated with:
• More than 15 fighter jets
• 40+ missiles and projectiles launched1/5 pic.twitter.com/oND2WvipyH
— RussiaNews (@mog_russEN) August 24, 2025