لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس، جسٹس عالیہ نیلم نے ریٹائرمنٹ کے روز کمرہ عدالت میں وڈیو بنانے اور وائرل کرنے کے معاملے پر سابق سیشن جج ابراہیم اصغر کے رویے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیشن جج ابراہیم اصغر ریٹائرمنٹ کے دن کمرہ عدالت میں اپنی کرسی کو چومتے رہے، سیلوٹ کرتے رہے اور یہ مناظر وڈیو کی شکل میں بنوا کر وائرل بھی کر دیے گئے۔
اس واقعے پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سابق جج سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے واضح کیا کہ عدلیہ کے وقار اور عدالتی ضابطے کو برقرار رکھنا ہر حال میں لازم ہے، اور اس نوعیت کا طرزِ عمل ناقابل قبول ہے۔ معاملے کی مزید چھان بین کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ٹرولرز کی جانب سے سابق جج کی ویڈیو کو ان جملوں کے ساتھ وائرل کیا گیا تھا کہ حکومت کا کیس سنتے وقت غلط دباؤ کی وجہ سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جناب اصغر ابراہیم صاحب نے چلتی عدالت میں اپنی ڈیوٹی کو خیر آباد کہہ دیا.
ٹرولرز کی جانب سے یہ تاثر دیا گیا تھا کہ سابق جج نے حکومتی دباؤ کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔