عالمی شہرت یافتہ امریکی جریدے واشنگٹن ٹائمز نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی عسکری قیادت کو سراہتے ہوئے انہیں “مردِ آہن” قرار دیا ہے اور جنوبی ایشیا میں ایک بااثر اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر ابھرتی ہوئی شخصیت قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر مضبوط اعصاب کے مالک، سخت فیصلے لینے کی صلاحیت رکھنے والے اور خودنمائی سے دور رہنے والے پیشہ ور سپہ سالار ہیں۔
جریدے کا کہنا ہے کہ ان کی قیادت میں پاکستان کی ملٹری ڈپلومیسی نے نیا رخ اختیار کیا ہے اور انہیں جنوبی ایشیا میں سلامتی کا اہم ترین ستون تصور کیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن ٹائمز نے لکھا کہ بھارت سے کشیدہ تعلقات کے دوران ان کی عوامی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا اور ان کی شخصیت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک “فطری شراکت دار” کی حیثیت رکھتی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کے درمیان متوقع ملاقات خطے میں توازنِ طاقت کے تناظر میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے سرگرم ہے۔ صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ کو روکنے میں مداخلت کی، جس پر پاکستان نے شکریہ ادا کیا جبکہ بھارت نے ثالثی سے انکار کر دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ فیلڈ مارشل نے افغانستان اور ایران سے لاحق خطرات کے حوالے سے فوجی پالیسیوں میں کلیدی کردار ادا کیا اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی پر زور دیا۔
پاکستان کی انسداد دہشت گردی میں کوششوں کو سراہتے ہوئے واشنگٹن ٹائمز نے مزید لکھا کہ کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کرنا ایک اہم پیش رفت تھی، جس پر صدر ٹرمپ نے پاکستان کی تعریف کی۔